کتنے دن کے بعد ملے تھے رات کی رانی جگنو اور میں
کتنے دن کے بعد ملے تھے رات کی رانی جگنو اور میں
اس کی باتیں کرتے رہے تھے رات کی رانی جگنو اور میں
پیلے پتوں کے سائے میں اک انجان اداسی تھی
زرد فضا میں بیٹھے رہے تھے رات کی رانی جگنو اور میں
آدھی رات کو چاند بھی تھک کر نہر کنارے ڈوب گیا تھا
تاروں کے سنگ گاتے رہے تھے رات کی رانی جگنو اور میں
جنگل جنگل پھیل رہی تھی اپنے پاگل پن کی خوشبو
جھومتے ناچتے گاتے رہے تھے رات کی رانی جگنو اور میں