کرچی کرچی ہو جاتے ہیں اکثر میرے خواب
کرچی کرچی ہو جاتے ہیں اکثر میرے خواب
مجھ سے پہلے سو جاتے ہیں اکثر میرے خواب
ذہن کو بنجر کر دیتی ہے سوچ کی سیم اور تھور
وحشت دل میں بو جاتے ہیں اکثر میرے خواب
بند آنکھوں سے دیکھوں کب تک میں تیری تصویر
یاد میں تیری کھو جاتے ہیں اکثر میرے خواب
دھیرے دھیرے مر جاتی ہے جب بھی ایک امنگ
آ کر مجھ پر رو جاتے ہیں اکثر میرے خواب
نازؔ کسی کو دیکھ کے جوں ہی دھڑکے میرا دل
آگے پیچھے ہو جاتے ہیں اکثر میرے خواب