خواہش

اندھیری رات
دور تک کہر ہی کہر
ہوائیں مست بدمست
کہ راہ میں
ایک چراغ ٹمٹماتا سا
دھڑکتا سا لہراتا سا
کاش کہ اس کی لو بڑھ جائے
اور بچا لے وہ
کسی راہگیر کو بھٹکنے سے