خواہش نگار عظیم 07 ستمبر 2020 شیئر کریں اندھیری رات دور تک کہر ہی کہر ہوائیں مست بدمست کہ راہ میں ایک چراغ ٹمٹماتا سا دھڑکتا سا لہراتا سا کاش کہ اس کی لو بڑھ جائے اور بچا لے وہ کسی راہگیر کو بھٹکنے سے