خوشبوؤں میں اتر رہے ہیں ہم (ردیف .. ن)
خوشبوؤں میں اتر رہے ہیں ہم
تم کو محسوس کر رہے ہیں ہم
ہم سے لفظوں نے زندگی پائی
اور قسطوں میں مر رہے ہیں ہم
کھو نہ جائے کہیں وجود اپنا
ریزہ ریزہ بکھر رہے ہیں ہم
تم کو آباد دیکھنے کے لئے
خود کو برباد کر رہے ہیں ہم
تیری نظروں سے گر کے ایسا لگا
آسماں سے اتر رہے ہیں ہم
دید ان کی نصیب ہو جائے
رب سے فریاد کر رہے ہیں