Kaleem Noori Firozabadi

کلیم نوری فیروزابادی

کلیم نوری فیروزابادی کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    خواہش دید کے آنکھوں میں اجالے لے کر

    خواہش دید کے آنکھوں میں اجالے لے کر ڈھونڈھتا ہوں میں تجھے پاؤں میں چھالے لے کر زرد پڑ جاتے ہیں تابندہ ستاروں کے بدن چاند جس وقت نکلتا ہے اجالے لے کر ٹوٹ جائے گا یہ تیرا بھی تکبر سورج رات جب آئے گی تاریک حوالے لے کر زندگی اس کو بچانا ہو تو یوں بچتی ہے بھیج دیتا ہے خدا مکڑیاں ...

    مزید پڑھیے

    غم کا جزدان ہو گیا ہوں میں

    غم کا جزدان ہو گیا ہوں میں اپنی پہچان ہو گیا ہوں میں خوشبوئیں بس گئیں ہیں رگ رگ میں جیسے گلدان ہو گیا ہوں میں روز مجھ میں چتائیں جلتی ہیں ایک شمشان ہو گیا ہوں میں کوئی مجھ کو سمجھ نہیں پاتا اتنا آسان ہو گیا ہوں میں ٹھہرتی ہی نہیں کوئی خواہش قصر ویران ہو گیا ہوں میں میری چھوٹی ...

    مزید پڑھیے

    مہکنے کا قرینہ آ گیا ہے

    مہکنے کا قرینہ آ گیا ہے غزل کو زخم سینا آ گیا ہے چراغوں کی لویں اب سست کر دو ستاروں کو پسینا آ گیا ہے اے میری زندگی تجھ سے بچھڑ کر مجھے قسطوں میں جینا آ گیا ہے چلو طوفاں سے بھی اب بات کر لیں کنارے پر سفینہ آ گیا ہے اتر جائے گا سورج تیرا نشہ دسمبر کا مہینہ آ گیا ہے

    مزید پڑھیے

    کیا جئے گا کوئی ہم خاک نشینوں کی طرح

    کیا جئے گا کوئی ہم خاک نشینوں کی طرح ایک اک پل یہاں گزرا ہے مہینوں کی طرح اس نے چڑھ کر مرے کاندھوں پہ فلک چوم لیا میں زمیں پر ہی کھڑا رہ گیا زینوں کی طرح دور حاضر میں محبت کا کوئی مول نہیں دل بھی ہونے لگے نیلام زمینوں کی طرح خود نہیں چلتا کوئی اور چلاتا ہے اسے اب تو انسان بھی ...

    مزید پڑھیے

    اس طرح سے نہ رولیے آنسو

    اس طرح سے نہ رولیے آنسو قہقہوں میں بھی گھولیے آنسو ہم نے دل کی زمیں کے بدلے میں اپنی آنکھوں میں بو لئے آنسو دے کے پھر کوئی غم جگا دیجے سو لئے خوب سو لئے آنسو میری آنکھوں میں ڈھونڈیئے نہ انہیں اپنے دل میں ٹٹولئے آنسو جب خیال آیا کوئی دیکھ نہ لے آستیں میں سمو لئے آنسو تنہا ...

    مزید پڑھیے

تمام