کھڑکیاں سونی در و دیوار چپ
کھڑکیاں سونی در و دیوار چپ
ساری گلیاں اور بھرے بازار چپ
کس قیامت کی خبر آنے کو ہے
گاؤں کے چوپال چپ اخبار چپ
درمیاں ہے خوف کا دریا رواں
میں یہاں خاموش وہ اس پار چپ
اک صدا اس کو بلانے کے لیے
اک صدا آئے مجھے ہر بار چپ
کیسا قحط آدمیت ہے یہاں
زندگانی کے سبھی آثار چپ
کس قیامت کا ہے یہ تنہا سفر
راستے چپ راہ کے اشجار چپ
میں نے تو انصاف مانگا تھا مگر
آج ہے اوصافؔ ہر دربار چپ