کل جو اپنی تھی اب پرائی ہے
کل جو اپنی تھی اب پرائی ہے
بھولنے میں ہی کچھ بھلائی ہے
جب سے سمجھے ہیں پیار کے معنی
اس نے صورت نہیں دکھائی ہے
دھوپ خوشبو کو بھی جلا دے گی
خواب یہ آپ کا ہوائی ہے
موت بھی زندگی کا حصہ ہے
زندگی اک حسیں جدائی ہے
قید آنکھوں میں کر لیا جس کو
اس کے ہاتھوں میں اب رہائی ہے
آنسوؤ کچھ تو احترام کرو
ایک عرصے میں یاد آئی ہے