کیسی محفل میں اے دل تجھ کو لایا ہوں دیکھ ذرا
کیسی محفل میں اے دل تجھ کو لایا ہوں دیکھ ذرا
میں نے تیرے عیش کرائے اب تو میرے عیش کرا
لگتا ہے یہ ناصح بھی ہے جن کی طرح کی کوئی چیز
یک دم آ دھمکے گا کہیں سے جوں ہی میں نے جام بھرا
گاڑی کی رفتار بھی تیز ہے رستہ بھی ہے نا ہموار
دھیرے دھیرے شانت ہوا ہوں پہلے تو میں بہت ڈرا
اپنی مہارت پر تجھ کو بے جا تو نہ ہوگا اتنا مان
میں بھی مان ہی لوں گا تجھ کو لیکن کھیل کے مجھے ہرا
اپنے حال زبوں کا میں تقدیر پہ دھرتا تھا الزام
اب معلوم ہوا باصرؔ یہ سب ہے تیرا کیا دھرا