کبھی ہے رنگ حقیقت کبھی ہے افسانہ
کبھی ہے رنگ حقیقت کبھی ہے افسانہ
یہ اک سراب ہے دنیا کہ آئنہ خانہ
حدود عشق میں یہ کون سا مقام آیا
خود اپنی آگ میں جلنے لگا ہے پروانہ
عجیب بات ہے دنیا کی واہ ری دنیا
جسے بھی اپنا کہا بن گیا وہ بیگانہ
وہ دوسروں کی حقیقت سے آشنا کیوں ہو
جو اپنی ذات سے خود ہی رہا ہو بیگانہ
سمجھ سکے نہ جسے ہوش مند بھی اکثر
وہ بات کہہ گیا دیوانگی میں دیوانہ