جی رہا ہوں ٹھیک بھی ہوں آپ کی ہی میں بلا سے
جی رہا ہوں ٹھیک بھی ہوں آپ کی ہی میں بلا سے
درد مجھ کو مل رہے ہیں آپ کی ہی بس دعا سے
حال میرا جو ہوا ہے ہے محبت کا نتیجہ
ٹھیک تو ہونا نہیں ہے اب یہ کیسی بھی دوا سے
تو کہانی اور کوئی لکھ دے نا حصہ میں میرے
جی مرا اکتا گیا ہے یا خدا اب اس کتھا سے
گر ملانا ہی نہیں تھا تو ملایا کیوں ہمیں پھر
میں نے تو اس بات پہ کر لینا ہے جھگڑا خدا سے
زلف کو اس کی نا چھیڑو مت کرو اس کو پریشاں
التجا یہ روز ہی کرتا ہوں میں ظالم ہوا سے