جھیل ڈل
دیسی اور بدیسی آ کر
کھیلیں کودیں گائیں ڈل پر
جل میں اس کے ناؤ چلائیں
پھول کنول کے توڑ کے لائیں
لہریں اس کی سندر سندر
پھول کھلے ہیں اس کے تٹ پر
پانی اس کا اجل نرمل
نکھرا ستھرا میٹھا شیتل
چاروں اور اک پھلواری ہے
ہریالی ہی ہریالی ہے
بوڑھے بچے اور نر ناری
سب کو لگتی ہے یہ پیاری
درشن کرنے دنیا آئے
سب کے من کو یہ بہلائے