جواب چیخ اٹھے ہیں سوال چیخ اٹھے

جواب چیخ اٹھے ہیں سوال چیخ اٹھے
کہیں پہ لفظ کہیں پر خیال چیخ اٹھے


دکھا یہ خواب کہ کل رات مر گیا ہوں میں
گناہ جتنے تھے سب حسب حال چیخ اٹھے


کہیں امام کہیں مقتدی ملے جاہل
اذانیں سن کے ہماری بلال چیخ اٹھے


پھسل گئی مری مٹھی سے زندگی کی ریت
گھڑی سے ہارے جو لمحے تو سال چیخ اٹھے


بنا کے اپنی ہی تصویر خود پشیماں ہوں
جو رنگ میں نے بھرے سبز لال چیخ اٹھے