جہان رنگ و بو کی دل کشی بن جائیں ہم دونوں
جہان رنگ و بو کی دل کشی بن جائیں ہم دونوں
کسی معصوم بچے کی ہنسی بن جائیں ہم دونوں
مٹا دیں تیرگی کو روشنی بن جائیں ہم دونوں
سراسر پورنیما کی چاندنی بن جائیں ہم دونوں
کہانی خوب صورت ہے مگر بے رنگ ہے اب تک
چلو کردار اس کے مرکزی بن جائیں ہم دونوں
ہمارا ذکر بھی آئے تو آئے اب مثالوں میں
کریں تقلید جن کی سب وہی بن جائیں ہم دونوں
گواہی ہو ہماری ہر کسی مظلوم کے حق میں
ہر اک بیکس کے چہرے کی خوشی بن جائیں ہم دونوں
بدل دیں اپنے کردار و عمل سے ہم زمانے کو
اب آؤ پیار کی پاکیزگی بن جائیں ہم دونوں
زمیں کی گود بھر دیں ہم محبت کی پھواروں سے
سحاب رحمت و آسودگی بن جائیں ہم دونوں
قلم سے اپنے سیماؔ ہم لکھیں مسحور کن غزلیں
دلوں کے ساز چھیڑیں نغمگی بن جائیں ہم دونوں