سیما فریدی کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    دشمن نہیں کہ کچھ نہ کہو مجھ کو دوستو

    دشمن نہیں کہ کچھ نہ کہو مجھ کو دوستو کیوں میرے منہ پہ چپ ہو کہو کچھ تو دوستو میری نظر کا آئنہ صورت شناس ہے میری نظر کے سامنے آؤ تو دوستو فصل بہار آنے سے پہلے کی بات ہے ہم بھی تمہارے ساتھ تھے پہچانو دوستو مدت گزر گئی ہے بیابان و دشت میں کانٹا سہی چمن میں بلاؤ تو دوستو جن بادلوں ...

    مزید پڑھیے

    کہیں بہار کہیں خار زار کی صورت

    کہیں بہار کہیں خار زار کی صورت جدھر بھی دیکھو وہی انتظار کی صورت جسے بھی دیکھو مسائل کی بھیڑ میں گم ہے ہر اک جبیں ہے کسی اشتہار کی صورت ہتھیلیوں پہ نمایاں ہے جبر کی تحریر اسی کو کہتے ہیں کیا اختیار کی صورت ابھی تو شام و سحر دل کے داغ جلتے ہیں قبائے جاں ہے ابھی تار تار کی ...

    مزید پڑھیے

    در و دیوار کا بدلا ہوا حلیہ لکھیں

    در و دیوار کا بدلا ہوا حلیہ لکھیں اس حویلی کا کوئی دوسرا نقشہ لکھیں نہ کنیزوں کا وہ جھرمٹ نہ بہی خواہوں کا دل کی مانند محل کو بھی اکیلا لکھیں پار جو ہم نے کیا آگ کا دریا وہ تھا زندگی اب تجھے بیتا ہوا لمحہ لکھیں تشنگی تشنہ لبی اپنا مقدر ہے تو اب سمندر جو لکھا جائے تو پیاسا ...

    مزید پڑھیے

    خوشبو پھول صبا اور شبنم دل کی دھڑکن تاج محل (ردیف .. م)

    خوشبو پھول صبا اور شبنم دل کی دھڑکن تاج محل اچھے اچھے پیارے پیارے لفظ یہ سارے آپ کے نام آپ کی دل کش قربت پا کر جاگ اٹھی ان کی تقدیر رنگ برنگے پھولوں کے یہ جھلمل گجرے آپ کے نام گلشن جاں کی پتی پتی موج نسیم عطر فشاں رنگ بہاراں پھول شگوفے سب گلدستے آپ کے نام بام و در محرابیں کمرے ...

    مزید پڑھیے

    جہان رنگ و بو کی دل کشی بن جائیں ہم دونوں

    جہان رنگ و بو کی دل کشی بن جائیں ہم دونوں کسی معصوم بچے کی ہنسی بن جائیں ہم دونوں مٹا دیں تیرگی کو روشنی بن جائیں ہم دونوں سراسر پورنیما کی چاندنی بن جائیں ہم دونوں کہانی خوب صورت ہے مگر بے رنگ ہے اب تک چلو کردار اس کے مرکزی بن جائیں ہم دونوں ہمارا ذکر بھی آئے تو آئے اب مثالوں ...

    مزید پڑھیے

تمام