جب بھی دار و رسن کی بات کرو

جب بھی دار و رسن کی بات کرو
ایک اجلے کفن کی بات کرو


چھوڑو اب قصہ ہائے عہد کہن
کچھ شراب کہن کی بات کرو


کسی مر مر کے جسم کا ہو ذکر
نہیں دل کی بدن کی بات کرو


اہل عالم کی فکر ہو کب تک
اب کچھ اہل وطن کی بات کرو


ذکر مہتاب ہو تو کیا ہے ضرور
اس کی اک اک کرن کی بات کرو


اب سمجھتا ہے کون خار ہے کیا
صرف اس کی چبھن کی بات کرو


ہم تخلص کے بھی نہیں قائل
کسی اہل سخن کی بات کرو