گو موت کے گھاٹ اتر گئے ہم

گو موت کے گھاٹ اتر گئے ہم
پر عشق سا کام کر گئے ہم


میخانے سے لے کے تا بہ زنداں
تیرے لئے در بہ در گئے ہم


پھوٹی جو کوئی کرن خوشی کی
تو بعد کے غم سے ڈر گئے ہم


تم نے تو سکھا دیا ہمیں صبر
تم بگڑے رہے سنور گئے ہم


جس موڑ میں رہ گئے ہزاروں
اس موڑ سے بھی گزر گئے ہم