جانے کیسا سوگ منایا جاتا ہے
جانے کیسا سوگ منایا جاتا ہے
کچھ قبروں پر دیا جلایا جاتا ہے
کچھ جسموں کی لذت پوری کرنے کو
کچھ جسموں کو کھینچ کے لایا جاتا ہے
وہ آنکھیں پنجرے میں ہوتی ہیں جن کو
آزادی کا خواب دکھایا جاتا ہے
وصل تو پہلا راگ ہے سب گا لیتے ہیں
ہجر کہاں ہر ایک سے گایا جاتا ہے
کچھ نقطے الفاظ کی زینت ہوتے ہیں
کچھ نقطوں سے کام چلایا جاتا ہے
ممکن ہے کہ رونے کا کچھ وقت ملے
بارش کا امکان بتایا جاتا ہے