جان جاناں پہ وار دی ہم نے
جان جاناں پہ وار دی ہم نے
جان کر جان ہار دی ہم نے
رات پھر میکدے میں زاہد کو
پارسائی ادھار دی ہم نے
سنگ پھینکو تو تاک کر پھینکو
سر سے چادر اتار دی ہم نے
اب پلٹ آؤ بھی تو کیا حاصل
شب ہجراں گزار دی ہم نے
رو کے اس کو منا لیا طلعتؔ
ہنس کے بگڑی سنوار دی ہم نے