جاہ و حشمت کے لئے رتبہ و عزت کے لئے

جاہ و حشمت کے لئے رتبہ و عزت کے لئے
لوگ بدنام ہوئے جاتے ہیں شہرت کے لئے


اب ہمیں ننگ جہاں کہتے ہیں کہنے والے
ہم تھے مشہور زمانے میں شرافت کے لئے


پھوٹ سکتی ہیں کہیں سے بھی کشش کی کرنیں
پردۂ چشم ہی کافی نہیں عورت کے لئے


ٹوٹ کر اپنے بکھرنے کا نہ ہوتا احساس
تم نہ تیار ہوئے ہوتے جو ہجرت کے لئے


انگنت لوگوں کی گمنام خوشی ہے قیصرؔ
شاعری میں نہیں کرتا کسی خلعت کے لئے