جاگا نصیب کانپ اٹھی ظلمت حیات

جاگا نصیب کانپ اٹھی ظلمت حیات
جب ہاتھ میں لیا ہے محبت سے تو نے ہات


گھبرائے گا بہت دل غمگیں ترے بغیر
رہنے دے یہ خلوص یہ چاہت یہ التفات


برکھا کی سانولی سی سحر رنگ روپ میں
شانوں پہ جھومتی ہوئی وہ مالوے کی رات


ماتھے پہ صبح علم کی پو پھوٹتی ہوئی
آنکھوں میں جیسے کھیلتی ہو روح کائنات


دل میں گھٹی گھٹی سی رہے گی کہاں تلک
آ جاؤ کہہ دوں کان میں چپکے سے ایک بات


لو دے اٹھا ہے تار ہر اک تھرتھرا کے آج
کن انگلیوں نے چھیڑ دیا بربط حیات