اتنا نہ غرور کر کہ مرنا ہے تجھے

اتنا نہ غرور کر کہ مرنا ہے تجھے
آرام ابھی قبر میں کرنا ہے تجھے
رکھ خاک پہ سوچ کر ذرا پاؤں انیسؔ
اک روز صراط سے گزرنا ہے تجھے