عشق کی آئنہ سامانی دیکھ
عشق کی آئنہ سامانی دیکھ
آ مرا عالم حیرانی دیکھ
حیرتی سوز محبت کا نہ بن
اپنے جلوؤں کی درخشانی دیکھ
لالہ و سرو و سمن کے طالب
میرے اشکوں کی گل افشانی دیکھ
راز تعمیر سمجھنے کے لئے
در و دیوار کی ویرانی دیکھ
جانب طور نہ جا اے شارقؔ
آ مری سوختہ سامانی دیکھ