عشق جیون کا باب ہے ایمنؔ

عشق جیون کا باب ہے ایمنؔ
عشق آنکھوں کا خواب ہے ایمنؔ


خوب ہلچل مچاتا ہے دل میں
عشق دریا چناب ہے ایمنؔ


خواہشوں کے حسیں گلستاں میں
عشق جلتا گلاب ہے ایمنؔ


زندگی کے سوال ہیں جتنے
عشق واحد جواب ہے ایمنؔ


سنتا کب ہے کسی کی خود کے سوا
عشق بگڑا نواب ہے ایمنؔ


مجھ کو حاجت نہیں کتابوں کی
عشق میرا نصاب ہے ایمنؔ


پیار کی سچی داستانوں میں
عشق ایمنؔ کا باب ہے ایمنؔ