اف یو کال آئی ول کم

میں پہنچ جاؤں اگر آپ مجھے یاد کریں
میری رفتار تخیل کی بھی رفتار سے تیز
قلب مضطر سے پکاری ہوئی آواز سے تیز
آپ کی نظروں کے تیر اثر انداز سے تیز
میں پہنچ جاؤں اگر آپ مجھے یاد کریں
تیز تر آہوئے صحرا سے ہو رفتار میری
تیز پرواز میں شاہیں سے بھی رفتار میری
گرچہ راہیں ہو بہت مشکل و دشوار میری
میں پہنچ جاؤں اگر آپ مجھے یاد کریں
تپش شوق سے شعلوں کی لپک سے بڑھ کر
برق بے تاب کی مانند با قلب مضطر
جیسے مسحور کوئی بر فسون شعبدہ گر
میں پہنچ جاؤں اگر آپ مجھے یاد کریں
لاکھ تاریکیاں حائل ہوں سر راہ گزر
ہر قدم پر زمانہ کے حوادث سے خطر
موت کے بعد بھی ہر قید سے آزاد ہو کر
میں پہنچ جاؤں اگر آپ مجھے یاد کریں