ہجر اس میں مقیم جب سے
ہجر اس میں مقیم جب سے
دل رہین جحیم تب سے
تیرے در دل مرا یوں حاضر
جیسے ملتا کلیم رب سے
عشق اس کا ہے نام لوگو
یہ صحیفہ ضخیم سب سے
حبس سی تیرگی ہے دل میں
روٹھی باد نسیم شب سے
تیری خواہش جو پال بیٹھا
سب زمانہ غنیم تب سے
دل تری سانس گر تھمے تو
پڑھ محبت کی میم لب سے