Imran Mahmood Mani

عمران محمود مانی

عمران محمود مانی کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    ہجر اس میں مقیم جب سے

    ہجر اس میں مقیم جب سے دل رہین جحیم تب سے تیرے در دل مرا یوں حاضر جیسے ملتا کلیم رب سے عشق اس کا ہے نام لوگو یہ صحیفہ ضخیم سب سے حبس سی تیرگی ہے دل میں روٹھی باد نسیم شب سے تیری خواہش جو پال بیٹھا سب زمانہ غنیم تب سے دل تری سانس گر تھمے تو پڑھ محبت کی میم لب سے

    مزید پڑھیے

    یوں زندگی کی جنگ کو لڑتا رہا چراغ

    یوں زندگی کی جنگ کو لڑتا رہا چراغ آنکھوں میں رات بھر بجھا بجھ کر جلا چراغ میری یہ جان لے کے ملے گا تجھے بھی کیا ہر پل ہوا سے کہتا تھا بجھتا ہوا چراغ شاید نشان ہے یہ محبت کا آخری میرے مزار جان پہ ٹوٹا پڑا چراغ ورنہ یہ کھارا پانی کسی کام کا نہ تھا پھر اس نے میری آنکھ میں آ کر رکھا ...

    مزید پڑھیے

    خود کو ڈھونڈو نہ یاں وہاں جاناں

    خود کو ڈھونڈو نہ یاں وہاں جاناں میرے دل میں ہو جاوداں جاناں دل کو چوکھٹ پہ چھوڑ آیا ہوں پاؤں رکھیو نہ بے دھیاں جاناں اب بھی جلتے ہیں میرے سینے پر تیرے قدموں کے کچھ نشاں جاناں اک حسیں یاد بن کے رہ جاؤ تم کہاں اور میں کہاں جاناں مجھ کو تیرے بدن میں مرنا ہے کر دو بانہوں کو مہرباں ...

    مزید پڑھیے

    لفظوں کے کاروبار میں پہچان ہو گئیں

    لفظوں کے کاروبار میں پہچان ہو گئیں جان سخن سے آپ مری جان ہو گئیں شاید انہیں بھی گال کو چھونے کی لت لگی زلفیں حسین رخ پہ پریشان ہو گئیں مجھ کو یہ کہہ رہی ہیں ادھر سے نہیں گزر راہیں تمہارے شہر کی انجان ہو گئیں صورت تمہاری دل میں حفاظت کے ساتھ ہے یادوں کی ٹولیاں جو نگہبان ہو ...

    مزید پڑھیے

    آیات ہجر کی بیاں تفسیر کی نہیں

    آیات ہجر کی بیاں تفسیر کی نہیں دل پر گزرتی جو بھی وہ تحریر کی نہیں کوئی تو بھید ہوگا خموشی کے آس پاس جلتی ہوئی نگاہ نے تقریر کی نہیں دستک ترے جمال نے جب بھی ذہن پہ دی اٹھ کر گلے لگا لیا تاخیر کی نہیں تجھ کو رکھا سنبھال کے پتلی کے درمیاں اوجھل کبھی نگاہ سے تصویر کی نہیں میں تو ...

    مزید پڑھیے

تمام