ہر بات کو پہلے تولتا ہے شاعر

ہر بات کو پہلے تولتا ہے شاعر
تب جا کے زبان کھولتا ہے شاعر
جس بات میں ملا دیتا ہے تلخی ناصح
اس چیز میں شہد گھولتا ہے شاعر