گونگے الفاظ کو نوا دیتا ہے

گونگے الفاظ کو نوا دیتا ہے
تخیئل کو تصویر بنا دیتا ہے
کر دیتا ہے خفتگاں کو شاعر بیدار
مردوں کو بھی قم کہہ کے جلا دیتا ہے