بیداریٔ احساس ہے الجھن میری ناوک حمزہ پوری 07 ستمبر 2020 شیئر کریں بیداریٔ احساس ہے الجھن میری حلقے میں مصائب کے ہے گردن میری ٹھہرائیں کسے مورد الزام کہ خود ہے فطرت حساس ہی دشمن میری