ہمارا من یہیں لگتا بھلے یہ گھر پرانا ہے

ہمارا من یہیں لگتا بھلے یہ گھر پرانا ہے
اسی پر نیند آتی ہے یہ جو بستر پرانا ہے


تمہارا عشق ہے پہلا نیا تم کو لگے گا ہی
مگر میرے لیے تو یار سب منظر پرانا ہے


طریقے سے لگا رکھا ہے کھڑکی میں جو سالوں سے
بہت ٹھنڈی ہوا دیتا میرا کولر پرانا ہے


یہ دولت اور شہرت کچھ بدل پائی نہیں میرا
وہی باتیں وہی لہجہ وہی تیور پرانا ہے


کہ اب کی بار جان من بہت کانٹے کی ٹکر ہے
نیا لڑکا ادھر ہے تو ادھر شاعر پرانا ہے