ہم جیسوں کے جتنے سپنے ہوتے ہیں
ہم جیسوں کے جتنے سپنے ہوتے ہیں
سارے تجھ سے ملتے جلتے ہوتے ہیں
دور رہیں تو یاد بہت آتی سب کی
ساتھ رہیں تو گھر میں جھگڑے ہوتے ہیں
اک دن میں ہی پار سمندر نہیں ہوگا
اچھے شعر بھی ہوتے ہوتے ہوتے ہیں
بائیں طرف اب بھی الماری خالی ہے
دائیں طرف ہی میرے کپڑے ہوتے ہیں
ہولی پر بھی کام نہیں آتا ہے وہ
جس کرتے پر خون کے دھبے ہوتے ہیں