ہم تیرے شہر سے جاتے ہوئے رو دیتے ہیں (ردیف .. ے)

ہم تیرے شہر سے جاتے ہوئے رو دیتے ہیں
گل سے تتلی کو اڑاتے ہوئے رو دیتے ہیں


اس نے ہنستے ہوئے توڑا تھا ہمارا رشتہ
ہم سبھی کو یہ بتاتے ہوئے رو دیتے ہیں


میں ہوں ویران جزیرہ جہاں اہل کشتی
اپنی راتوں کو بتاتے ہوئے رو دیتے ہیں


رات بھر جلنے کے بھی بعد ہم افسردہ مزاج
صبح دم شمع بجھاتے ہوئے رو دیتے ہیں


کون کرتا ہے کبھی نقل مکانی ہنس کر
لوگ دنیا میں بھی آتے ہوئے رو دیتے ہے