عید گاہ

آئی جو عید ہم نے
پہنے نئے سے کپڑے
ابو کو ساتھ لے کے
پھر عید گاہ پہنچے
پہلے نماز ادا کی
خطبہ سنا دعا کی
میلے میں پھر گئے ہم
گھنٹوں وہاں رہے ہم
جھولا بھی خوب جھولا
سامان بھی خریدا
تڑ تڑ کی ایک گاڑی
چابی کی ایک لاری
لکڑی کا ایک گھوڑا
بندر پلاسٹک کا
پستول اور پٹاخے
کچھ گیس کے غبارے
لے کر یہ سب کھلونے
ہم اپنے گھر کو لوٹے