دن مہینہ سال بہتر ہو گیا

دن مہینہ سال بہتر ہو گیا
رفتہ رفتہ حال بہتر ہو گیا


زندگی کا اونچا نیچا راستہ
جب ہوا پامال بہتر ہو گیا


چھو لیا جس کو نئے صیاد نے
وہ پرانا جال بہتر ہو گیا


کر لیے جس دن قبول اپنے گناہ
نامۂ اعمال بہتر ہو گیا


آ گیا جب خوب صورت ہاتھ میں
تھا جو بد تر مال بہتر ہو گیا