دلی دنگوں کے بیچ

دھرم کے نام پے قاتل کی حمایت کرنا
اور پھر ملک کے جلنے کی شکایت کرنا
کتنا آسان ہے ہندو و مسلماں ہونا
صرف مشکل ہے کسی شخص کا انساں ہونا
ظلم کی دھوپ و امکاں بھی نہیں چھاؤں کا
ایک سا حال ہے اب گاؤں کا صحراؤں کا
ایسے حالات میں آنکھوں میں لہو کو لاؤ
نغمۂ عشق کو سب زور سے گاؤ گاؤ
کوئی بھی داغ نہ نفرت کا جبیں پر آئے
بادشاہ بہرا ہے اب زور سے چیخا جائے