دل میں مرے ارمان بہت ہیں
دل میں مرے ارمان بہت ہیں
اس گھر میں مہمان بہت ہیں
آپ زمانے کو کیا جانیں
آپ ابھی نادان بہت ہیں
ایسے ہی ہنس کر دل رکھ لو
ویسے تو ارمان بہت ہیں
ہے تو ان کا نام لبوں پر
اتنے بھی اوسان بہت ہیں
غور کرو گے تو کانٹوں کے
گلشن پر احسان بہت ہیں