دل کے مندر میں تیری مورت ہے
دل کے مندر میں تیری مورت ہے
اب خداؤں کی کیا ضرورت ہے
گر ذرا سا سکوں میسر ہو
زندگی کتنی خوب صورت ہے
نہ کسی سے کوئی توقع ہے
نہ کسی سے کوئی کدورت ہے
آج دنیا نے ہم کو چھوڑ دیا
آج تیری بڑی ضرورت ہے
دیکھنے میں ہزار چہرے ہیں
اور کہنے کو ایک صورت ہے
شوکتؔ اب شعر کی ہوئی تکمیل
میرے دیوان کی مہورت ہے