دل ویراں کو اب کی بار شاید

دل ویراں کو اب کی بار شاید
غموں نے اپنا مسکن کر لیا ہے
ترے وحشی نے اب تو اپنے حق میں
زمانہ بھر کو دشمن کر لیا ہے
غزل ظالم سے ہم بھی ہار بیٹھے
اسی کو اپنا اب فن کر لیا ہے