دیوار پھلانگ کر آیا

دیوار پھلانگ کر آیا
سورج کا آدھا سایا


ناگن نے پلٹ پلٹ کر
دیر تلک مجھ کو ڈرایا


تھا کوئی اور کھنڈر میں
جس نے وہ چراغ جلایا


کل شب پاگل ہو کر وہ
پھر میرے تن میں سمایا


اس کے تن کی ریت پہ کیا
میں نے کچھ خاکہ بنایا