دیکھو کبھی تم اس کا بھی آنا مرے آگے
دیکھو کبھی تم اس کا بھی آنا مرے آگے
جس کا نہ چلے کوئی بہانہ مرے آگے
رستہ میں اسے دوں کہ نہیں دوں یہ بتاؤ
سورج مرے پیچھے ہے زمانہ مرے آگے
وہ شخص جسے قیس بتاتے ہیں سبھی لوگ
اب وقت نہیں پھر کبھی لانا مرے آگے
اچھا یہ ستم مجھ کو چراغوں کا لگا ہے
ہر شام ترا عکس سجانا مرے آگے
لاتا ہے مجھے کھینچ کے صحرا بھی شب و روز
وحشت بھی پروتی ہے فسانہ مرے آگے