درد کی روشنی میں رہتے ہیں

درد کی روشنی میں رہتے ہیں
ہم ذرا سادگی میں رہتے ہیں


وہ مری آنکھ میں نمی کی طرح
ہم بھی اس کی خوشی میں رہتے ہیں


اس سے اظہار ہو نہیں پاتا
ہاں نہیں پھر کبھی میں رہتے ہیں


جس میں وہ تھا کبھی ہمارے ساتھ
ہم اسی زندگی میں رہتے ہیں