چھو نہیں پاتے بڑھا کر ہاتھ اس کو

چھو نہیں پاتے بڑھا کر ہاتھ اس کو
مانگ لیں گے ہم اٹھا کر ہاتھ اس کو


ہم گلے ملتے تو جا پاتا نہیں وہ
کر دیا رخصت ہلا کر ہاتھ اس کو


ساتھ کی عادت نہیں وہ مر نہ جائے
چھوڑ دو تم بھی ملا کر ہاتھ اس کو


عشق کے دریا کو ہم درکار تھے سو
دے دیا خود کو گرا کر ہاتھ اس کو