چھوٹی چھوٹی باتوں پر تم خوب تماشا کرتی ہو
چھوٹی چھوٹی باتوں پر تم خوب تماشا کرتی ہو
تم کو دیکھ کے کون کہے گا اک منصف کی بیٹی ہو
یہ بھی اک کارن تھا تم سے اپنے راز چھپانے کا
چاہے جتنا سمجھاؤ تم دنیا سے کہہ دیتی ہو
وقت کے رہتے بیگ میں تم نے اپنے کپڑے رکھے نئیں
گاڑی چھوٹ رہی ہے اب کیوں دیکھ کے مجھ کو روتی ہو
دنیا کیا کیا سوچ رہی ہے ہم دونوں کے بارے میں
میں کس کس کو بتلاؤں تم جلدی سے سو جاتی ہو
ٹوکا ٹاکی بس اک حد تک ٹھیک نتیجہ دیتی ہے
بچہ بگڑتا ہے گر اس پے بے مطلب کی سختی ہو