چندا بھی بس رات میں اچھا لگتا ہے

چندا بھی بس رات میں اچھا لگتا ہے
ہر بندہ اوقات میں اچھا لگتا ہے


چہرہ لال گلابی سا ہو جاتا ہے
وہ مجھ کو جذبات میں اچھا لگتا ہے


مل کر چھیڑتے رہتے ہیں سب یار مجھے
ذکر ترا ہر بات میں اچھا لگتا ہے


سجتے ہیں اس شوخ بدن پر سارے رنگ
ہر کنگن اس ہاتھ میں اچھا لگتا ہے


اچھا لگتا ہے وہ جیسے گل گلاب
پھولوں کی بہتات میں اچھا لگتا ہے


یاد گئے لمحوں کو کر کے رو لینا
مجھ کو ہر برسات میں اچھا لگتا ہے


چھوڑ دے آسیؔ پیار کو چل مزدوری کر
عشق اچھے حالات میں اچھا لگتا ہے