چلو اک بار پھر دریا کنارے
چلو اک بار پھر دریا کنارے
جہاں پہلے پہل ہم تم ملے تھے
جہاں سے بے بسی جانے لگی تھی
جہاں سے زندگی گانے لگی تھی
جہاں سے رشک سا آنے لگا تھا
جہاں سے نشہ سا چھانے لگا تھا
جہاں سے رت جگے کی تھی نمائش
جہاں سے دیپ راہوں میں جلے تھے
چلو اک بار پھر دریا کنارے
جہاں پہلے پہل ہم تم ملے تھے
جہاں سے خواب آنکھوں میں جگے تھے
جہاں سے پھول جوڑے میں سجے تھے
جہاں سے رات دھانی ہو رہی تھی
جہاں دنیا کہانی ہو رہی تھی
جہاں دنیا کہانی ہو رہی تھی
جہاں سے آ گیا تھا مجھ کو جینا
جہاں سے لفظ شعروں میں ڈھلے تھے
چلو اک بار پھر دریا کنارے
جہاں پہلے پہل ہم تم ملے تھے
جہاں سے بے خودی بڑھنے لگی تھی
جہاں سے پیاس کی شدت جگی تھی
جہاں سے حوصلہ تو نے دیا تھا
جہاں سے فیصلہ میں نے کیا تھا
جہاں سے زندگی نے لی تھی کروٹ
جہاں سے پھول راہوں میں کھلے تھے
چلو اک بار پھر دریا کنارے
جہاں پہلے پہل ہم تم ملے تھے