چاندنی شعر کی کھلی ہر سو
چاندنی شعر کی کھلی ہر سو
ہنس کے کہتی ہے شاعرہ ہے تو
تھم گیا ہے سفر ستارے کا
کس نے چوما ہے رات کا آنسو
اترے آنچل پہ آسماں سے دیے
زیر لب مسکرائی ہے خوشبو
کون مہکا ہے آس پاس مرے
کھل گئے میرے شعر کے گیسو
آ گیا ہے سوال الفت کا
لکھ رہی ہوں کمال کا جادو