چاہنے پر بھی نہ چاہا ہم کو
چاہنے پر بھی نہ چاہا ہم کو
اس نے ہم سے بھی چھپایا ہم کو
جس نے مضمون لکھے تھے ہم پر
اس نے پھر خط بھی نہ لکھا ہم کو
جو مسرت ملی تقسیم ہوئی
اور ملا درد سو تنہا ہم کو
حادثوں ہی نے چڑھایا پروان
غم ملے حوصلہ افزا ہم کو
ہم کہ دنیا کے لئے روئے ہیں
دیکھنا روئے گی دنیا ہم کو