بن پئے اک خمار تھا کیا تھا
بن پئے اک خمار تھا کیا تھا
تیرا چہرہ بہار تھا کیا تھا
وہ رہ عشق میں جنوں اپنا
دل جو تجھ پر نثار تھا کیا تھا
وہ مرا وہم یا حقیقت تھی
تیری نظروں میں پیار تھا کیا تھا
بزم میں تیری مہرباں تھے بہت
میرا ان میں شمار تھا کیا تھا
وقت رخصت کسی کی آنکھوں میں
چھایا کیسا غبار تھا کیا تھا
وہ بھی رویا تھا درد فرقت میں
لگ رہا اشک بار تھا کیا تھا
تیرے دل میں سدا کھٹکتا رہا
بد گمانی کا خار تھا کیا تھا
کر کے پھر میرے اعتبار کا خون
جو گیا ہے وہ یار تھا کیا تھا
ہم تھے الجھن میں آپ بھی چپ تھے
کون سر پر سوار تھا کیا تھا
میں تو مر کر بھی منتظر ہی رہی
وہ ترا انتظار تھا کیا تھا