بھولے بھالے انسانوں کا نام لکھا
بھولے بھالے انسانوں کا نام لکھا
کاغذ پر چنگیز لکھا بہرام لکھا
سب نے رب کا نام لکھا تعویذوں پر
لیکن میں نے اپنی ماں کا نام لکھا
سوتے رہئے دھرتی کی چادر اوڑھے
اپنے حق میں راوی نے آرام لکھا
لوگوں نے کشمیر کی جھیلیں لکھی تھیں
میں نے سلگتا اور جلتا آسام لکھا
میلے ٹھیلے ڈھولک تاشے قوالی
قبروں کی خاموشی پر کہرام لکھا
اکثر میری اندھی آنکھیں پڑھتی ہیں
بہتے ہوئے پانی پر تیرا نام لکھا
آخر اک دن ٹوٹ گیا سونے کا قلم
مٹی نے ہی مٹی کا انجام لکھا