بے چارہ سورج مکھی

ہم بہتے دریاؤں کی مانند
نرم زمینوں کی تلاش میں ہیں
جن کے ملائم بدن میں خوشبو ہو
پر ان کی کوکھ میں بیج نہ ہو
اس آس پر کہ
بہتے دریا کا
جب خاک سے وصل ہو
بہتے بادلوں پر شام کا سفر جاری ہو
مٹی اپنے مساموں میں آب سمو کر
شانت ہو جائے
پھر آسمان پر ستارے
اور زمین پر نئے پھول
پھولوں کے گرد چہچہاتے پرندے
ستاروں کی طرف دیکھتے بالک
صبح کی پہلی کرنوں ایسے روشن


ستارے پھول چہچہاتے پرندے اور بالک
سورج نکلے تو شرما جائے
بے چارہ سورج مکھی